Host: Abdullah (young, energetic, curious – Gen Z vibes)
Guest: Elon Musk (entrepreneur, inventor, CEO of Tesla, SpaceX, Neuralink, and more)
A sleek, modern podcast studio. A neon sign reads “Future Talk with Abdullah.” Elon Musk joins virtually, sitting in a high-tech room with rocket models in the background.
🎤 INTERVIEW STARTS
Abdullah:
Hey everyone! Welcome back to Future Talk, where we dive into tech, dreams, and the people shaping tomorrow. I’m Abdullah, and today... yeah, I can’t believe I’m saying this... our guest is Elon Musk. Welcome, Elon!
Elon Musk:
Great to be here, Abdullah. Thanks for having me.
Abdullah:
So, Elon—tons of young people look up to you. You’re leading Tesla, launching rockets with SpaceX, working on brain tech with Neuralink… Did you always know you’d be doing all this?
Elon Musk:
Honestly, no. As a kid, I just loved reading and building stuff. I was really into science fiction, comics, and programming. I built my first video game at 12. My goal was—and still is—to solve big problems. Climate change, making humans multiplanetary, AI safety… I chase whatever helps humanity the most.
Abdullah:
Let’s talk about Mars. You seriously want to take us to another planet. Why?
Elon Musk:
Yeah. Earth won’t last forever. Whether it’s natural disasters or something we cause, we need a backup plan. Mars isn’t perfect, but it’s the most doable option. I believe humans need to become a multi-planet species to survive and thrive long-term.
Abdullah:
A lot of Gen Z is super passionate about climate change. What’s Tesla’s role in that?
Elon Musk:
Tesla’s mission is simple: accelerate the world’s transition to sustainable energy. That means electric vehicles, solar power, and energy storage. It’s not just about cool cars—it’s about creating a future where the planet stays livable.
Abdullah:
Neuralink sounds straight out of a sci-fi movie. Why connect our brains to computers?
Elon Musk:
Right? It does sound wild. But the brain is like a supercomputer with a slow USB port. Neuralink’s goal is to help people with brain injuries first—like allowing someone with paralysis to control a phone or computer with their mind. Long-term, it could help us keep up with AI.
Abdullah:
Speaking of AI—should we be scared?
Elon Musk:
We shouldn’t be scared, but we should be careful. AI is powerful. If used wrong, it’s dangerous. That’s why I helped start OpenAI—to make sure AI benefits everyone and doesn’t harm us.
Abdullah:
What advice would you give to young people who want to innovate like you?
Elon Musk:
Think big. Don’t be afraid of failing—fail fast and learn. Read a lot, especially science and history. Surround yourself with smart people, and work on things that really matter. And most importantly, stay curious.
Abdullah:
Last question—how do you stay motivated with so much going on?
Elon Musk:
I focus on the mission. Whether it's Mars, sustainable energy, or safe AI, I believe in what I’m doing. When you’re truly passionate, you push through the hard stuff.
Abdullah:
Elon, thank you so much. This was beyond inspiring. To everyone watching—dream big, stay curious, and who knows, maybe one of you will be the next great innovator.
Elon Musk:
Thanks, Abdullah. Keep doing what you’re doing—it matters.
📌 Key Takeaways for Young Viewers:
-
You don’t have to start with a plan—just start with curiosity.
-
It’s okay to fail, as long as you learn.
-
Big problems need bold thinkers. Be one of them.
-
Read more. Think more. Ask questions.
-
The future isn’t written yet—you can help write it.
🎙️ انٹرویو کا عنوان:
"فیوچر ٹاک ود ایلون مسک: جدت، خلا اور بڑے خوابوں کی طاقت"
میزبان: عبداللہ (نوجوان، پرجوش، متجسس – جنریشن زی کے انداز میں)
مہمان: ایلون مسک (تاجر، موجد، ٹیسلا، اسپیس ایکس، نیورالنک کے سی ای او)
🪐 منظر:
ایک جدید، دلکش پوڈکاسٹ اسٹوڈیو۔ دیوار پر نیون سائن جگمگا رہا ہے: “Future Talk with Abdullah”. ایلون مسک ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہیں، پیچھے راکٹ کے ماڈلز نظر آ رہے ہیں۔
🎤 انٹرویو شروع ہوتا ہے:
عبداللہ:
السلام علیکم دوستو! خوش آمدید فیوچر ٹاک میں، جہاں ہم بات کرتے ہیں ٹیکنالوجی، خوابوں اور ان لوگوں کی جو کل کی دنیا بنا رہے ہیں۔ میں ہوں آپ کا میزبان، عبداللہ، اور آج... یقین نہیں آ رہا کہ میں یہ کہہ رہا ہوں... ہمارے ساتھ ہیں ایلون مسک۔ خوش آمدید، سر!
ایلون مسک:
شکریہ عبداللہ۔ یہاں آ کر خوشی ہوئی۔
عبداللہ:
ایلون، بے شمار نوجوان آپ کو رول ماڈل مانتے ہیں۔ آپ نے ٹیسلا بنائی، اسپیس ایکس شروع کی، نیورالنک پر کام کر رہے ہیں… کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ آپ یہ سب کریں گے؟
ایلون مسک:
سچ کہوں تو نہیں۔ بچپن میں مجھے صرف پڑھنا اور چیزیں بنانا پسند تھا۔ سائنس فکشن، کامکس اور کمپیوٹر پروگرامنگ میں دلچسپی تھی۔ 12 سال کی عمر میں میں نے اپنی پہلی ویڈیو گیم بنائی تھی۔ میرا مقصد ہمیشہ سے یہی رہا ہے کہ انسانیت کے بڑے مسائل حل کیے جائیں، جیسے ماحولیاتی تبدیلی، خلا میں رہائش، اور مصنوعی ذہانت کو محفوظ بنانا۔
عبداللہ:
چلیں خلا کی بات کرتے ہیں۔ آپ واقعی ہمیں مریخ پر لے جانا چاہتے ہیں۔ کیوں؟
ایلون مسک:
جی ہاں۔ زمین ہمیشہ نہیں رہے گی۔ چاہے قدرتی آفات ہوں یا ہماری اپنی غلطیاں، ہمیں ایک متبادل جگہ کی ضرورت ہے۔ مریخ مشکل ضرور ہے، لیکن سب سے بہتر آپشن ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ انسان صرف زمین تک محدود نہ رہے بلکہ کائنات میں پھیلے۔
عبداللہ:
جنریشن زی ماحولیات کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے۔ ٹیسلا کا اس میں کیا کردار ہے؟
ایلون مسک:
ٹیسلا کا مشن ہے: دنیا کو پائیدار توانائی کی طرف تیزی سے لے جانا۔ اس کا مطلب ہے الیکٹرک گاڑیاں، سولر پاور اور انرجی اسٹوریج۔ یہ صرف زبردست کاریں بنانے کا نہیں، بلکہ زمین کو بچانے کا مشن ہے۔
عبداللہ:
نیورالنک تو واقعی سائنس فکشن جیسا لگتا ہے۔ دماغ کو کمپیوٹر سے جوڑنے کی کیا ضرورت ہے؟
ایلون مسک:
واقعی، یہ عجیب لگتا ہے۔ لیکن دماغ ایک سپر کمپیوٹر کی طرح ہے، بس اس کا ان پٹ آؤٹ پٹ بہت سست ہے۔ نیورالنک کا پہلا مقصد ہے ان لوگوں کی مدد کرنا جو فالج یا دماغی مسائل کا شکار ہیں۔ آگے چل کر یہ ٹیکنالوجی ہمیں اے آئی کے ساتھ بہتر انٹرفیس مہیا کرے گی۔
عبداللہ:
مصنوعی ذہانت – کیا ہمیں ڈرنا چاہیے؟
ایلون مسک:
ڈرنے کی نہیں، ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اے آئی طاقتور ہے، اگر صحیح طریقے سے استعمال نہ ہو تو خطرناک ہو سکتی ہے۔ اسی لیے میں نے اوپن اے آئی جیسے پروجیکٹس کی بنیاد رکھی تاکہ اے آئی انسانیت کی بھلائی کے لیے استعمال ہو۔
عبداللہ:
ایسے نوجوان جو آپ جیسا کچھ کرنا چاہتے ہیں، انہیں آپ کیا مشورہ دیں گے؟
ایلون مسک:
بڑے خواب دیکھو۔ ناکامی سے نہ ڈرو—جلدی ناکام ہو، جلدی سیکھو۔ بہت زیادہ پڑھو، خاص طور پر سائنس اور تاریخ۔ ذہین لوگوں کے ساتھ رہو، اور ایسے پروجیکٹس پر کام کرو جن سے واقعی دنیا بدل سکے۔ سب سے اہم بات: متجسس رہو۔
عبداللہ:
آخری سوال—اتنے سارے پراجیکٹس کے ساتھ آپ موٹیویٹ کیسے رہتے ہیں؟
ایلون مسک:
میں ہمیشہ اپنے مشن پر فوکس کرتا ہوں۔ چاہے وہ مریخ ہو، صاف توانائی ہو یا محفوظ اے آئی—مجھے یقین ہے کہ جو میں کر رہا ہوں وہ انسانیت کے لیے اہم ہے۔ جب آپ کو اپنے کام پر یقین ہوتا ہے تو آپ مشکل وقت میں بھی ہار نہیں مانتے۔
عبداللہ:
ایلون، بے حد شکریہ۔ یہ انٹرویو نہایت متاثر کن تھا۔ دوستو، بڑے خواب دیکھو، سیکھتے رہو، اور ہو سکتا ہے اگلا انوویٹر آپ ہی ہوں۔
ایلون مسک:
شکریہ عبداللہ۔ تم بھی زبردست کام کر رہے ہو—یہ اہم ہے۔
📌 نوجوانوں کے لیے سیکھنے کی باتیں:
-
شروعات کا کوئی خاص منصوبہ ضروری نہیں—بس تجسس سے شروع کریں۔
-
ناکامی کا مطلب اختتام نہیں، بلکہ سیکھنے کا موقع ہے۔
-
بڑے مسائل کے لیے بڑے خیالات درکار ہوتے ہیں—آپ وہ خیالات لا سکتے ہیں۔
-
زیادہ سے زیادہ پڑھیں، سوالات کریں، اور سوچیں۔
-
مستقبل ابھی لکھا نہیں گیا—شاید آپ وہ لکھنے والے ہوں۔
اگر آپ چاہیں تو میں یہ انٹرویو:
-
یوٹیوب ویڈیو اسکرپٹ
-
پوڈکاسٹ ٹرانسکرپٹ
-
اینیمیٹڈ ویڈیو
-
یا سوشل میڈیا پوسٹس کی صورت میں بھی تیار کر سکتا ہوں۔
کیا آپ کو اس کی کوئی خاص فارمیٹ میں ضرورت ہے؟
No comments:
Post a Comment